واشنگٹن ڈی سی،
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی متنازع لیکن اہم قانون سازی “ون بِگ بیوٹیفل بل” پر باضابطہ طور پر دستخط کر دیے ہیں۔ یہ جامع قانون صدر ٹرمپ کے کلیدی ایجنڈے پر عمل درآمد کو یقینی بناتا ہے، جس میں ٹیکس میں بڑے پیمانے پر چھوٹ، دفاعی اخراجات میں نمایاں اضافہ اور امیگریشن پر سخت اقدامات شامل ہیں۔
یہ دستخطی تقریب یومِ آزادی کے موقع پر وائٹ ہاؤس میں منعقد ہوئی، جہاں صدر ٹرمپ نے اس بل کو “امریکی تاریخ کی سب سے بڑی ٹیکس رعایت، سب سے بڑی اخراجاتی کمی اور سب سے بڑی بارڈر سیکیورٹی سرمایہ کاری” قرار دیا۔
تقریب کو یادگار بنانے کے لیے اسٹیلتھ بمبار طیاروں اور جنگی جہازوں کی فلائی پاسٹ بھی پیش کی گئی، جن میں وہ طیارے بھی شامل تھے جو حالیہ دنوں میں ایران میں جوہری تنصیبات پر کیے گئے امریکی فضائی حملوں میں شریک رہے۔
یہ بل ایک روز قبل ریپبلکن اکثریت والے ایوانِ نمائندگان میں محض چند ووٹوں کی برتری سے منظور ہوا۔ اس قانون کو عوامی فلاحی منصوبوں میں کٹوتیوں کے باعث سخت تنقید کا سامنا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے کم آمدنی والے طبقے شدید متاثر ہوں گے۔ معاشی ماہرین نے بھی خبردار کیا ہے کہ ٹیکس میں بھاری چھوٹ اور سرکاری اخراجات میں اضافہ قومی قرض میں نمایاں اضافہ کرے گا۔
اس کے باوجود، صدر ٹرمپ اور ریپبلکن قیادت اس قانون کو ملک کی معاشی، دفاعی اور خارجہ پالیسی میں ایک انقلابی پیش رفت قرار دے رہی ہے۔